پاکستان کی کشمیر پالیسی

TM تحریک آزادی کشمیر: بدلتے حالات اور پاکستان کی پالیسی
لکھیں Debate کروائیں لوگوں کو بلائیں اور ان سے بات کروائیں۔ ( بحوالہ ۲۵ اکتوبر س
۲۰۰۴ ء کی تقریر کا سر کاری متن )
اگر کسی نے Misrepresent کیا ہے تو وہ خود جنرل پرویز مشرف ہی ہیں، کوئی اور نہیں۔ پتا نہیں انھوں نے خود اپنے کو Misrepresent کیا ہے یا نہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ پاکستان پاکستانی قوم اور اس مسئلے پر قائداعظم سے لے کر اب تک کے قومی اجماع ( National consensus) کو خودانھوں نے بری طرح Misrepresent کیا ہے۔ انھوں نے جس قومی جرم کا
ارتکاب کیا ہے اس پر ان کا بھر پور مواخذہ (Impeachment) ہونا چاہیے۔
کشمیر پر قومی موقف
کشمیر پر قومی اجتماع جن امور پر ہے اور قائم رہ سکتا ہے وہ یہ ہیں:
-1 جموں و کشمیر کی ریاست ایک وحدت ہے اور اس کے مستقبل کا فیصلہ ایک وحدت کے طور پر کیا
-7
جاتا ہے۔
-۲ ریاست کے مستقبل کا فیصلہ ہونا باقی ہے اس کے دو تہائی علاقے پر بھارت کا غاصبانہ قبضہ ہے نام نہا د الحاق ایک ڈھونگ اور دھوکا ہے جسے کوئی دستوری قانونی سیاسی اور اخلاقی جواز حاصل
-٣
نہیں۔
– ریاست کے مستقبل کا فیصلہ اس کے عوام کو اپنی آزاد مرضی سے کرنا ہے جسے معلوم کرنے کے لیے بین الاقوامی انتظام میں استصواب رائے کرایا جائے گا۔
– کشمیر کا مسئلہ نہ زمین کا تنازعہ ہے نہ سرحد کی صف بندی کا معاملہ ہے اور نہ محض پاکستان اور بھارت میں ایک تنازعہ ہے بلکہ اس کے تین فریق ہیں: پاکستان بھارت اور جموں و کشمیر کے
عوام … جنھیں آخری فیصلہ کرنا ہے۔
۱۷۹ “