ماہنامہ عالمی ترجمان القرآن ، جون ۱۳
۲۵
شذرات
شرم دلاتا ہے یہ اور بات ہے کہ پاکستانی حکمرانوں کا حال یہ ہے کہ “شرم تم کو مگر نہیں آتی۔
وہ لکھتا ہے: پھر وہ ایک بالکل سامنے کی بات کہتے ہیں ۔ پاکستانی افواج کا اولین فریضہ اپنے شہریوں کا تحفظ ہونا چاہیے۔ سیکورٹی فورسز کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ مستقبل میں اس نوعیت کے ڈرون حملے پاکستان کی خود مختار حدود میں نہیں کیے جائیں گے۔ پھر پہلے قدم پر ہی شوٹ کرنے کے بجاے، حکومت کو مناسب انتباہ دینے کی ہدایت دی جاتی ہے لیکن اگر اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہ ہو تو پاکستان کی فضائیہ کو ڈرون طیارے فوراً گرا دینے چاہییں ۔ گو، کہ میں خود ایک امریکی ہوں، اس ناخوش گوار صورت حال کے بارے میں استدلال کرنا بے حد مشکل ہوتا ہے۔ اگر ایسا ہو کہ پاکستان سے کوئی بے پائلٹ ڈرونز کے ذریعے فیکساس
میں دہشت گردی کرے تو میں یہ امید کروں گا کہ اوباما فوراً ہی فوجی طیارے بھیجے۔ یہ عدالتی فیصلہ کل کا گل جمہوریت اور قانون کی حکمرانی سے بحث کرتا ہے۔ امریکا ۲۰۰ برس سے زائد سے اپنے آپ کو ان نظریات کے علم بردار کے طور پر پیش کرتا رہا ہے۔ یہ بڑی شرم کی بات ہے کہ سی آئی اے کی ڈرون حملوں کی خفیہ مہم دونوں نظریات سے بعد کی مظہر ہے اور گوانتانا موبے اور ابوغریب جیسے سابقہ المیوں کو آگے بڑھاتی
ہے۔
بات بہت واضح ہے۔ پاکستان کی آزادی اور حاکمیت پر مسلسل حملے ہور ہے ہیں، اور امریکا ہمارے خلاف اقدام جنگ کا مرتکب ہوا ہے۔ پاکستانی عوام ہر سطح پر اس اقدام کو فوری طور پر رکوانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ پارلیمنٹ تین قراردادوں کی شکل میں انھیں حاکمیت پر حملہ قرار دے چکی ہے اور حکومت سے مطالبہ کر رہی ہے کہ ان حملوں کو رکوانے کے لیے ہر ممکن اقدام
کرے۔
انتخابات میں عوام نے ایک بار پھر اپنا فیصلہ دے دیا ہے۔ اور یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ عدالت عالیہ کے فیصلے نے دو اور دو چار کی طرح متعین کر دیا ہے کہ حکومت اور قوم کو ان حالات میں کیا کرنا ہے ۔ اب محترم میاں نواز شریف کا امتحان ہے اور ان کے لیے اس کے سوا کوئی راستہ نہیں
پاکستان پر امریکی ڈرون حملے اور دفاعِ وطن میاں نوازشریف کے لیے پہلا اور آخری موقع
₨ 0
ماہنامہ عالمی ترجمان القرآن ، جون ۱۳
۲۵
شذرات
شرم دلاتا ہے یہ اور بات ہے کہ پاکستانی حکمرانوں کا حال یہ ہے کہ “شرم تم کو مگر نہیں آتی۔
وہ لکھتا ہے: پھر وہ ایک بالکل سامنے کی بات کہتے ہیں ۔ پاکستانی افواج کا اولین فریضہ اپنے شہریوں کا تحفظ ہونا چاہیے۔ سیکورٹی فورسز کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ مستقبل میں اس نوعیت کے ڈرون حملے پاکستان کی خود مختار حدود میں نہیں کیے جائیں گے۔ پھر پہلے قدم پر ہی شوٹ کرنے کے بجاے، حکومت کو مناسب انتباہ دینے کی ہدایت دی جاتی ہے لیکن اگر اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہ ہو تو پاکستان کی فضائیہ کو ڈرون طیارے فوراً گرا دینے چاہییں ۔ گو، کہ میں خود ایک امریکی ہوں، اس ناخوش گوار صورت حال کے بارے میں استدلال کرنا بے حد مشکل ہوتا ہے۔ اگر ایسا ہو کہ پاکستان سے کوئی بے پائلٹ ڈرونز کے ذریعے فیکساس
میں دہشت گردی کرے تو میں یہ امید کروں گا کہ اوباما فوراً ہی فوجی طیارے بھیجے۔ یہ عدالتی فیصلہ کل کا گل جمہوریت اور قانون کی حکمرانی سے بحث کرتا ہے۔ امریکا ۲۰۰ برس سے زائد سے اپنے آپ کو ان نظریات کے علم بردار کے طور پر پیش کرتا رہا ہے۔ یہ بڑی شرم کی بات ہے کہ سی آئی اے کی ڈرون حملوں کی خفیہ مہم دونوں نظریات سے بعد کی مظہر ہے اور گوانتانا موبے اور ابوغریب جیسے سابقہ المیوں کو آگے بڑھاتی
ہے۔
بات بہت واضح ہے۔ پاکستان کی آزادی اور حاکمیت پر مسلسل حملے ہور ہے ہیں، اور امریکا ہمارے خلاف اقدام جنگ کا مرتکب ہوا ہے۔ پاکستانی عوام ہر سطح پر اس اقدام کو فوری طور پر رکوانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ پارلیمنٹ تین قراردادوں کی شکل میں انھیں حاکمیت پر حملہ قرار دے چکی ہے اور حکومت سے مطالبہ کر رہی ہے کہ ان حملوں کو رکوانے کے لیے ہر ممکن اقدام
کرے۔
انتخابات میں عوام نے ایک بار پھر اپنا فیصلہ دے دیا ہے۔ اور یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ عدالت عالیہ کے فیصلے نے دو اور دو چار کی طرح متعین کر دیا ہے کہ حکومت اور قوم کو ان حالات میں کیا کرنا ہے ۔ اب محترم میاں نواز شریف کا امتحان ہے اور ان کے لیے اس کے سوا کوئی راستہ نہیں
Reviews
There are no reviews yet.