ماہنامہ عالمی ترجمان القرآن، اپریل ۲۰۱۸ء
۱۵
اشارات
عمل صالح ، امر بالمعروف، نہی عن المنکر اور جان و مال سے مسلسل جد و جہد اس کا راستہ ہیں ۔ نظر آخرت کی کامیابی پر ہونی چاہیے اور بالآخر دُنیا میں بھی کامیابی حاصل ہوکر رہے گی۔ تحریک پاکستان کی کامیابی اور تاریخ پاکستان کی کامیابیوں اور ناکامیوں کے آئینے میں بھی اللہ کے اس قانون اور سنت کی مکمل تصویر دیکھی جاسکتی ہے۔ ہماری نگاہ مثبت اور منفی ہر دو پہلوؤں پر ہونی چاہیے اور دیانت داری کے ساتھ زمینی حقائق کے صحیح ادراک اور مطلوبہ مقاصد و اہداف تک پہنچنے کے لیے منصوبہ بندی اور مؤثر لائحہ عمل کی تیاری اور اس پر صبر واستقامت کے ساتھ عمل ہی اصلاح اور تبدیلی اور بالآخر کامیابی کا صحیح راستہ ہے۔
درپیش چیلنج اور تقاضے
اس بنیادی یاد دہانی اور تذکیر کے ساتھ ہم چاہتے ہیں کہ نہایت اختصار کے ساتھ ان چند مثبت اور منفی پہلوؤں کی طرف اشارہ کر دیں، جو اس وقت اہمیت کے حامل ہیں : پاکستان کا قیام ایک عظیم نعمت اور تاریخی کامیابی ہے اور اس کی حفاظت، ترقی اور استحکام کے حصول کے لیے پیہم جدوجہد ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ ایک طبقہ اس سلسلے میں جو ذہنی انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے، اس کا مؤثر جواب اور اصل تاریخی حقائق اور قومی مقاصد کے باب میں یکسوئی پیدا کرنے کے لیے اصلاح احوال ضروری ہے، جس کی فکر ہمیں کرنی چاہیے۔ قیادت اور عوام، افراد اور اداروں، ہر سطح پر خیر اور شر اور روشن مثالیں اور بدترین نمونے ہماری زندگی کی حقیقت ہیں لیکن تمام کمزوریوں کے باوجود آج بھی ملک اور معاشرے میں بڑا خیر ہے اور اس خیر کو مضبوط تر کرنے کی جدو جہد سے مستقبل کو روشن کیا جا سکتا ہے۔ مایوسی اور غفلت ہمارے بدترین دشمن اور راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ امید مشن اور اہداف کا صحیح ادراک اور ان تھک کوشش ہی کامیابی کا راستہ ہیں اور اس کا کوئی متبادل نہیں۔
• جمہوری قوتوں اور آمریت میں کش مکش: گذشتہ ۷۰ برسوں کی تاریخ، جمہوری قوتوں اور آمریت کے علم برداروں کے درمیان کش مکش اور سمجھوتوں کی تاریخ ہے۔ لیکن اگر دنیا کے دوسرے ترقی پذیر ملکوں اور خود مسلم دنیا کے حالات کو سامنے رکھا جائے، تو یہ حقیقت نا قابل انکار ہے کہ آمرانہ قوتیں یہاں اپنے غلبے کو دوام نہیں دے سکیں اور جمہوری قو تیں اپنی
پاکستان کو درپیش چیلنج اور قومی لائحہ عمل
₨ 0
ماہنامہ عالمی ترجمان القرآن، اپریل ۲۰۱۸ء
۱۵
اشارات
عمل صالح ، امر بالمعروف، نہی عن المنکر اور جان و مال سے مسلسل جد و جہد اس کا راستہ ہیں ۔ نظر آخرت کی کامیابی پر ہونی چاہیے اور بالآخر دُنیا میں بھی کامیابی حاصل ہوکر رہے گی۔ تحریک پاکستان کی کامیابی اور تاریخ پاکستان کی کامیابیوں اور ناکامیوں کے آئینے میں بھی اللہ کے اس قانون اور سنت کی مکمل تصویر دیکھی جاسکتی ہے۔ ہماری نگاہ مثبت اور منفی ہر دو پہلوؤں پر ہونی چاہیے اور دیانت داری کے ساتھ زمینی حقائق کے صحیح ادراک اور مطلوبہ مقاصد و اہداف تک پہنچنے کے لیے منصوبہ بندی اور مؤثر لائحہ عمل کی تیاری اور اس پر صبر واستقامت کے ساتھ عمل ہی اصلاح اور تبدیلی اور بالآخر کامیابی کا صحیح راستہ ہے۔
درپیش چیلنج اور تقاضے
اس بنیادی یاد دہانی اور تذکیر کے ساتھ ہم چاہتے ہیں کہ نہایت اختصار کے ساتھ ان چند مثبت اور منفی پہلوؤں کی طرف اشارہ کر دیں، جو اس وقت اہمیت کے حامل ہیں : پاکستان کا قیام ایک عظیم نعمت اور تاریخی کامیابی ہے اور اس کی حفاظت، ترقی اور استحکام کے حصول کے لیے پیہم جدوجہد ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ ایک طبقہ اس سلسلے میں جو ذہنی انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے، اس کا مؤثر جواب اور اصل تاریخی حقائق اور قومی مقاصد کے باب میں یکسوئی پیدا کرنے کے لیے اصلاح احوال ضروری ہے، جس کی فکر ہمیں کرنی چاہیے۔ قیادت اور عوام، افراد اور اداروں، ہر سطح پر خیر اور شر اور روشن مثالیں اور بدترین نمونے ہماری زندگی کی حقیقت ہیں لیکن تمام کمزوریوں کے باوجود آج بھی ملک اور معاشرے میں بڑا خیر ہے اور اس خیر کو مضبوط تر کرنے کی جدو جہد سے مستقبل کو روشن کیا جا سکتا ہے۔ مایوسی اور غفلت ہمارے بدترین دشمن اور راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ امید مشن اور اہداف کا صحیح ادراک اور ان تھک کوشش ہی کامیابی کا راستہ ہیں اور اس کا کوئی متبادل نہیں۔
• جمہوری قوتوں اور آمریت میں کش مکش: گذشتہ ۷۰ برسوں کی تاریخ، جمہوری قوتوں اور آمریت کے علم برداروں کے درمیان کش مکش اور سمجھوتوں کی تاریخ ہے۔ لیکن اگر دنیا کے دوسرے ترقی پذیر ملکوں اور خود مسلم دنیا کے حالات کو سامنے رکھا جائے، تو یہ حقیقت نا قابل انکار ہے کہ آمرانہ قوتیں یہاں اپنے غلبے کو دوام نہیں دے سکیں اور جمہوری قو تیں اپنی
Reviews
There are no reviews yet.