ادبیات مودودی ( کتاب)

 0

افغانستان پر امریکی حملہ
در سے شفا خانے اور یو این او اور ریڈ کر اس کے ڈپو تباہ کر دیے گئے۔ بمباری سے ہزاروں بے بس انسان شہید کر دیے گئے لیکن آتش انتقام ہے کہ سرد ہونے کا نام نہیں لے رہی۔ پاکستان کے جرنیل صدر اس خون ریزی میں برابر کے شریک ہیں۔ اس لیے کہ جس حملے کو وہ مختصر اور بہ ہدف (short and targetted) کہہ رہے تھے اور جس کی ضمانتوں کے وہ مدعی تھے اس کا پول پہلے ہی دن کھل گیا جب بش صاحب نے غضب ناک ہو کر کہا: ”صدر مشرف کو کس نے یہ ضمانت دی ہے؟ ہم جب تک چاہیں گے حملے کریں گے جو سردی فری بلکہ کئی برسوں تک بھی پھیل سکتے ہیں۔ اس شاہی اعلان کے بعد ہمارے پہ سالار صدر صاحب دہک کر بیٹھ گئے اور بش صاحب کی ہاں میں ہاں
لانے لگے۔
مغرب کا دوہرا معیار اور افغانستان
دنیا کے ہر آزاد ملک کا حق ہے کہ اپنے کسی شہری کو یا جسے پناہ دے اسے مناسب عدالتی کارروائی کے بغیر کسی دوسرے ملک کے حوالے نہ کرے۔ اگر کوئی مجرم کسی دوسرے ملک کو مطلوب ہے تو اس کا ایک ہی جائز طریقہ ہے کہ اخلاق، بین الاقوامی قانون اور ضابطے کے مطابق با قاعدہ عدالتی عمل کے ذریعے اسے طلب کیا جائے۔ اس صورت میں بھی جس ملک کے شہری کو طلب کیا جا رہا ہے اس کی عدالت فراہم کردہ شہادتوں کی بنیاد پر اپنا اطمینان کرنے کے بعد ہی اسے منتقل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرنے کی مجاز ہوتی ہے۔ برطانیہ جو اس مہم میں امریکہ کا شریک ہے خود اپنے قانون اور روایات کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ چلی کے سابق سربراہ جنرل پنوشے برطانیہ علاج کے لیے آئے تھے کہ اچین نے ان کو انسانیت کے خلاف جرائم کی پاداش میں حوالے کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ دو بار مقدمہ اعلیٰ عدالتوں سے گزر کر ہاؤس آف لارڈز (دارالامراء) میں گیا اور بالآخر لارڈز
نے طے کیا کہ ان کو چکی واپس بھیج دیا جائے اسپین کے حوالے نہ کیا جائے۔
۱۸۹

SKU: 6849817303b2c8619f33c8f0 Categories: ,

افغانستان پر امریکی حملہ
در سے شفا خانے اور یو این او اور ریڈ کر اس کے ڈپو تباہ کر دیے گئے۔ بمباری سے ہزاروں بے بس انسان شہید کر دیے گئے لیکن آتش انتقام ہے کہ سرد ہونے کا نام نہیں لے رہی۔ پاکستان کے جرنیل صدر اس خون ریزی میں برابر کے شریک ہیں۔ اس لیے کہ جس حملے کو وہ مختصر اور بہ ہدف (short and targetted) کہہ رہے تھے اور جس کی ضمانتوں کے وہ مدعی تھے اس کا پول پہلے ہی دن کھل گیا جب بش صاحب نے غضب ناک ہو کر کہا: ”صدر مشرف کو کس نے یہ ضمانت دی ہے؟ ہم جب تک چاہیں گے حملے کریں گے جو سردی فری بلکہ کئی برسوں تک بھی پھیل سکتے ہیں۔ اس شاہی اعلان کے بعد ہمارے پہ سالار صدر صاحب دہک کر بیٹھ گئے اور بش صاحب کی ہاں میں ہاں
لانے لگے۔
مغرب کا دوہرا معیار اور افغانستان
دنیا کے ہر آزاد ملک کا حق ہے کہ اپنے کسی شہری کو یا جسے پناہ دے اسے مناسب عدالتی کارروائی کے بغیر کسی دوسرے ملک کے حوالے نہ کرے۔ اگر کوئی مجرم کسی دوسرے ملک کو مطلوب ہے تو اس کا ایک ہی جائز طریقہ ہے کہ اخلاق، بین الاقوامی قانون اور ضابطے کے مطابق با قاعدہ عدالتی عمل کے ذریعے اسے طلب کیا جائے۔ اس صورت میں بھی جس ملک کے شہری کو طلب کیا جا رہا ہے اس کی عدالت فراہم کردہ شہادتوں کی بنیاد پر اپنا اطمینان کرنے کے بعد ہی اسے منتقل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرنے کی مجاز ہوتی ہے۔ برطانیہ جو اس مہم میں امریکہ کا شریک ہے خود اپنے قانون اور روایات کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ چلی کے سابق سربراہ جنرل پنوشے برطانیہ علاج کے لیے آئے تھے کہ اچین نے ان کو انسانیت کے خلاف جرائم کی پاداش میں حوالے کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ دو بار مقدمہ اعلیٰ عدالتوں سے گزر کر ہاؤس آف لارڈز (دارالامراء) میں گیا اور بالآخر لارڈز
نے طے کیا کہ ان کو چکی واپس بھیج دیا جائے اسپین کے حوالے نہ کیا جائے۔
۱۸۹

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “ادبیات مودودی ( کتاب)”

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Translate »