استعماری حکمت عملی اور راہ انقلاب

 0

ماہنامہ عالمی ترجمان القرآن ، مارچ ۲۰۱۸ء
۳۲
استعماری حکمت عملی اور راہ انقلاب
کانگریس کے تمام دفتروں کو نا جائز قرار دے دیا اور انھیں بند کرا دیا۔ سول نافرمانی کرنے والوں کو اب صرف جیل کی سزا ہی نہیں دی جاتی تھی، بلکہ ان کی جایداد بھی ضبط کر لی جاتی …. وائسراے کا
یہ نیا نسخہ بہت کڑوا تھا۔ ا
خون کی ہولی
بے رحم ظالموں نے اس ملک میں کیا کچھ کیا، اس کا اندازہ ان سیکڑوں واقعات سے ہوسکتا ہے، جن میں انسانوں کے خون سے بے رحمی کے ساتھ ہولی کھیلی گئی۔ ایسے ہی واقعات میں سے ایک جلیا نوالہ باغ کا واقعہ [۱۷۱۳ پریل ۱۹۱۹ ء ] ہے۔
فروری ۱۹۱۹ء میں منظور شدہ رولٹ ایکٹ ۱۸ مارچ کو نافذ کر دیا گیا۔ جس پر ملک بھر میں احتجاج شروع ہو گیا۔ تحریک خلافت اور ستیہ گرہ کی تحریک، دونوں کا اثر پورے ملک میں اپنے شباب پر تھا۔ اسی دور کے اُبھرتے ہوئے مسلمان لیڈر ڈاکٹر سیف الدین کچلو [ ۱۵ جنوری ۱۸۸۸ ء- ۹ اکتوبر ۱۹۹۳ء ] نے امرتسر میں جلسے کا اعلان کیا، لیکن انھیں جلسے کے منعقد ہونے سے پہلے ہی گرفتار کرلیا گیا۔ احتجاجی جلوس نکلا تو پولیس نے دخل اندازی کر کے بات پتھراؤ، لاٹھی چارج اور گولیوں تک پہنچا دی۔ اہلِ ہند تو خدا جانے کتنے رزق خاک بن گئے اور جوابی طور پر پانچ انگریز بھی اس میں کام آئے۔
پھر کیا تھا، شہر کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا اور فوج کرنل ڈائر ‘ کی قیادت میں نہتے شہریوں کے خلاف صف آرا ہو گئی۔ جلیا نوالہ باغ میں احتجاجی جلسہ ہور ہا تھا۔ باغ چاروں طرف سے
چودھری خلیق الزمان شاہر او پاکستان، ناشر: انجمن اسلامیہ پاکستان، کراچی، ۱۹۶۷ ، ص ۵۲۷ کرنل ریجنالڈ ہیری ڈائر (۱۸۷۴ء، مری – جولائی ۱۹۲۷ء سمرسٹ) یہ گورا مری میں ‘مری بریوری شراب کشید کرنے والی کمپنی کے مینیجر کے ہاں پیدا ہوا۔ برطانوی فوج میں بطور افسر شامل ہوا، جسے عارضی طور پر بریگیڈیئر جنرل بنایا گیا تھا، جلیا نوالہ باغ، امرتسر میں قتل عام کا ذمہ دار تھا، مگر تاج برطانیہ کی نگاہ میں ایک ہیرو تھا۔ اہلِ نظر کی راے ہے: ڈائر کے ظلم نے ہند میں برطانوی راج کے خاتمے کا آغاز کیا۔ تا ہم، کلکتہ میں پیدا ہونے والے دوسرے انگریز زادے اور مشہور ادیب ور رڈیارڈ کپلنگ (دسمبر ۱۸۶۵ء۔ جنوری ۱۹۳۶ء) نے ڈائر کی امداد کے لیے ۲۶ ہزار پونڈ کا اعانتی فنڈ بھی قائم کیا۔ کپلنگ پہلا برطانوی تھا جسے ۱۹۰۷ء میں نوبیل پرائز ملا۔

SKU: 6849817303b2c8619f33c8f4 Categories: , ,

ماہنامہ عالمی ترجمان القرآن ، مارچ ۲۰۱۸ء
۳۲
استعماری حکمت عملی اور راہ انقلاب
کانگریس کے تمام دفتروں کو نا جائز قرار دے دیا اور انھیں بند کرا دیا۔ سول نافرمانی کرنے والوں کو اب صرف جیل کی سزا ہی نہیں دی جاتی تھی، بلکہ ان کی جایداد بھی ضبط کر لی جاتی …. وائسراے کا
یہ نیا نسخہ بہت کڑوا تھا۔ ا
خون کی ہولی
بے رحم ظالموں نے اس ملک میں کیا کچھ کیا، اس کا اندازہ ان سیکڑوں واقعات سے ہوسکتا ہے، جن میں انسانوں کے خون سے بے رحمی کے ساتھ ہولی کھیلی گئی۔ ایسے ہی واقعات میں سے ایک جلیا نوالہ باغ کا واقعہ [۱۷۱۳ پریل ۱۹۱۹ ء ] ہے۔
فروری ۱۹۱۹ء میں منظور شدہ رولٹ ایکٹ ۱۸ مارچ کو نافذ کر دیا گیا۔ جس پر ملک بھر میں احتجاج شروع ہو گیا۔ تحریک خلافت اور ستیہ گرہ کی تحریک، دونوں کا اثر پورے ملک میں اپنے شباب پر تھا۔ اسی دور کے اُبھرتے ہوئے مسلمان لیڈر ڈاکٹر سیف الدین کچلو [ ۱۵ جنوری ۱۸۸۸ ء- ۹ اکتوبر ۱۹۹۳ء ] نے امرتسر میں جلسے کا اعلان کیا، لیکن انھیں جلسے کے منعقد ہونے سے پہلے ہی گرفتار کرلیا گیا۔ احتجاجی جلوس نکلا تو پولیس نے دخل اندازی کر کے بات پتھراؤ، لاٹھی چارج اور گولیوں تک پہنچا دی۔ اہلِ ہند تو خدا جانے کتنے رزق خاک بن گئے اور جوابی طور پر پانچ انگریز بھی اس میں کام آئے۔
پھر کیا تھا، شہر کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا اور فوج کرنل ڈائر ‘ کی قیادت میں نہتے شہریوں کے خلاف صف آرا ہو گئی۔ جلیا نوالہ باغ میں احتجاجی جلسہ ہور ہا تھا۔ باغ چاروں طرف سے
چودھری خلیق الزمان شاہر او پاکستان، ناشر: انجمن اسلامیہ پاکستان، کراچی، ۱۹۶۷ ، ص ۵۲۷ کرنل ریجنالڈ ہیری ڈائر (۱۸۷۴ء، مری – جولائی ۱۹۲۷ء سمرسٹ) یہ گورا مری میں ‘مری بریوری شراب کشید کرنے والی کمپنی کے مینیجر کے ہاں پیدا ہوا۔ برطانوی فوج میں بطور افسر شامل ہوا، جسے عارضی طور پر بریگیڈیئر جنرل بنایا گیا تھا، جلیا نوالہ باغ، امرتسر میں قتل عام کا ذمہ دار تھا، مگر تاج برطانیہ کی نگاہ میں ایک ہیرو تھا۔ اہلِ نظر کی راے ہے: ڈائر کے ظلم نے ہند میں برطانوی راج کے خاتمے کا آغاز کیا۔ تا ہم، کلکتہ میں پیدا ہونے والے دوسرے انگریز زادے اور مشہور ادیب ور رڈیارڈ کپلنگ (دسمبر ۱۸۶۵ء۔ جنوری ۱۹۳۶ء) نے ڈائر کی امداد کے لیے ۲۶ ہزار پونڈ کا اعانتی فنڈ بھی قائم کیا۔ کپلنگ پہلا برطانوی تھا جسے ۱۹۰۷ء میں نوبیل پرائز ملا۔

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “استعماری حکمت عملی اور راہ انقلاب”

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Translate »