۵
جالاتة
بسم الله الرحمن الرحیم
پیش لفظ
انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز میں تعلیمی شعبہ میں مطالعات کا جو منصوبہ زیر عمل ہے اس کا ایک اہم حصہ نصابیات سے متعلق ہے۔ موجودہ تعلیمی پالیسی نے اپے پروگرام میں نصابات کی تشکیل نو کو سر تریست رکھتا ہے۔ اس کی اہمیت کا تقاضا بھی یہی ہے کہ اسے سر فہرست رکھا جائے ۔ مارچ شاہ میں ڈھاکہ ہمیں ته عالی تعلیمی کانفرنس منعقد ہوئی ہے اس کا مرکزی موضوع بھی نصابات کی تشکیل نو اور اس کے مطابق درسی
کتب کی تیاری تھا ۔
مسلم دنیا میں بالخصوص پاکستان میں، یہ احساس اجاگر ہو گیاہے کہ معاشرہ کو اسلامی خطوط پر استوار کرنے کا عمل نظام تعلیم میں بنیادی تبدعیوں کے بغیر مکن نہیں۔ یکے بعد دیگرتے ہیں عالمی تعلیمی کانفرنسیں اور جکارتا کی مجوزہ چوتھی کا نفرنس اسی احساس کا مظہر ہیں۔ تعلیم کی اسلامی تشکیل تو کے خطوط کار واضح ہوتے ہوتے ہیں اور اب پرینٹ مان قوموں اور ان کی حکومتوں کا فریضہ ہے کہ ان کے مطابق اپنے اپنے ملک میں تعلیم کی صورت گری کریں ۔ نقشہ کار میں بجا طور پر بنیادی اہمیت اس امر کو حاصل ہے کہ موجود و تمام علوم کو مغرب کی بے خدا تہذیب کے بجائے اسلامی نظریہ اور تہذیب و ثقافت کی روشنی میں از سر نو مدون کیا جائے ۔ بی توقع کی جاسکتی ہے کہ مشر امت کی نئی نسل دولت ایمان سے مالامال ہو اور وقت کے تقاضوں کو بھر پور انداز میں پورا کر سکے۔ اس کام کو انجام دینے کے لئے ہر کوئی اپنے مقدور بھر منصوبے بنا رہا ہے۔ اور بڑے بڑے وعدے کئے جارہے ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز ان سب کی کا میابی کا سمتی ہے۔ البتہ اپنی حد تک اپنے نہایت محدود مالی اور انسانی وسائل کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایک واضح پروگرام کے تحت تعلیم کی اسلامی تشکیل نو سے متعلق بیس سے زیادہ علی موضوعات پر کام کر رہا ہے۔ مجھے بڑی خوشی ہے، کہ ہم سائنس کے ایک شعبہ کے بارے میں ایک نہایت مفید اور روشن نظر مقالہ پیش کر رہے ہیں ہمارے عزیز بھائی اور رفیق پر و فیسر مسلم سجاد ( ایم ایس سی حیوانات) کا یہ مقالہ اس سوال کا جواب ہے کہ جدید علم حیوانات کو مسلم طلبہ کو اسلامی نقطہ نظر سے کس انداز سے پڑھایا جائے ۔ اس موقع پر جگہ مارے ملک میں مختلف سرکاری ادارے اسلامی نظریہ حیات کی روشنی میں نصابات کی تشکیل نو کے عمل میں مصروف ہیں۔ یہ مقالہ سوچنے کے
حیوانیات کی تدریس کا نظریاتی پہلو از مسلم سجاد
₨ 0
۵
جالاتة
بسم الله الرحمن الرحیم
پیش لفظ
انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز میں تعلیمی شعبہ میں مطالعات کا جو منصوبہ زیر عمل ہے اس کا ایک اہم حصہ نصابیات سے متعلق ہے۔ موجودہ تعلیمی پالیسی نے اپے پروگرام میں نصابات کی تشکیل نو کو سر تریست رکھتا ہے۔ اس کی اہمیت کا تقاضا بھی یہی ہے کہ اسے سر فہرست رکھا جائے ۔ مارچ شاہ میں ڈھاکہ ہمیں ته عالی تعلیمی کانفرنس منعقد ہوئی ہے اس کا مرکزی موضوع بھی نصابات کی تشکیل نو اور اس کے مطابق درسی
کتب کی تیاری تھا ۔
مسلم دنیا میں بالخصوص پاکستان میں، یہ احساس اجاگر ہو گیاہے کہ معاشرہ کو اسلامی خطوط پر استوار کرنے کا عمل نظام تعلیم میں بنیادی تبدعیوں کے بغیر مکن نہیں۔ یکے بعد دیگرتے ہیں عالمی تعلیمی کانفرنسیں اور جکارتا کی مجوزہ چوتھی کا نفرنس اسی احساس کا مظہر ہیں۔ تعلیم کی اسلامی تشکیل تو کے خطوط کار واضح ہوتے ہوتے ہیں اور اب پرینٹ مان قوموں اور ان کی حکومتوں کا فریضہ ہے کہ ان کے مطابق اپنے اپنے ملک میں تعلیم کی صورت گری کریں ۔ نقشہ کار میں بجا طور پر بنیادی اہمیت اس امر کو حاصل ہے کہ موجود و تمام علوم کو مغرب کی بے خدا تہذیب کے بجائے اسلامی نظریہ اور تہذیب و ثقافت کی روشنی میں از سر نو مدون کیا جائے ۔ بی توقع کی جاسکتی ہے کہ مشر امت کی نئی نسل دولت ایمان سے مالامال ہو اور وقت کے تقاضوں کو بھر پور انداز میں پورا کر سکے۔ اس کام کو انجام دینے کے لئے ہر کوئی اپنے مقدور بھر منصوبے بنا رہا ہے۔ اور بڑے بڑے وعدے کئے جارہے ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز ان سب کی کا میابی کا سمتی ہے۔ البتہ اپنی حد تک اپنے نہایت محدود مالی اور انسانی وسائل کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایک واضح پروگرام کے تحت تعلیم کی اسلامی تشکیل نو سے متعلق بیس سے زیادہ علی موضوعات پر کام کر رہا ہے۔ مجھے بڑی خوشی ہے، کہ ہم سائنس کے ایک شعبہ کے بارے میں ایک نہایت مفید اور روشن نظر مقالہ پیش کر رہے ہیں ہمارے عزیز بھائی اور رفیق پر و فیسر مسلم سجاد ( ایم ایس سی حیوانات) کا یہ مقالہ اس سوال کا جواب ہے کہ جدید علم حیوانات کو مسلم طلبہ کو اسلامی نقطہ نظر سے کس انداز سے پڑھایا جائے ۔ اس موقع پر جگہ مارے ملک میں مختلف سرکاری ادارے اسلامی نظریہ حیات کی روشنی میں نصابات کی تشکیل نو کے عمل میں مصروف ہیں۔ یہ مقالہ سوچنے کے
Reviews
There are no reviews yet.