کشمیر آزادی کی جدو جہد – افتتاحی کلمات

 0

میرے نہایت ہی قابل احترام بزرگو، دوستو اور ساتھیو! میں آپ حضرات کو سب سے پہلے صمیم قلب سے انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کے اس سیمینار میں خوش آمدید کہتا ہوں۔ میں آپ سب کا فرداً فرداً ممنون ہوں کہ آپ نے ہماری دعوت پر لبیک کہا اور اس دو روزہ سیمینار میں شرکت فرمائی۔ انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز (آئی پی ایس) عالم اسلام میں ایک نیا تجربہ ہے اور ہماری کوشش ہے کہ اسے ایک ایسا فورم (FORUM) بنائیں جہاں ملی امور، قومی معاملات نیز پاکستان اور عالم اسلام کے مسائل پر بے لاگ انداز میں غور و فکر اور تبادلہ خیال ہو سکے۔ مختلف نقطہ ہائے نظر رکھنے والے افراد جن میں یہ قدر مشترک ہے کہ وہ اسلام اور امت مسلمہ کی بہتری چاہتے ہیں، باہم مل بیٹھیں اور معروضی (OBJECTIVE) انداز میں حقائق کا مطالعہ کریں۔ ہم اختلاف سے نہ صرف یہ کہ گھبراتے نہیں بلکہ اسے خیر مقدم کہتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ فکری اور عملی ترقی کا راستہ اسی اختلاف سے پھوٹتا ہے جو اخلاص پر مبنی ہو۔ اس لیے اس بات کی ضرورت ہے کہ ہمارا سیاسی پس منظر جو بھی ہو، ہم ایک دوسرے کے ساتھ مل کر بیٹھ سکیں۔ جو قدر مشترک ہے اس پر کام کا کچھ منصوبہ بنا سکیں۔ جہاں ہمارے درمیان اختلاف ہے وہاں ہم ایک دوسرے کے اختلاف رائے کا احترام کرتے ہوئے اسے موقع دیں کہ وہ اپنے خیالات کا اظہار کر سکے۔ یہ وہ راستہ ہے جس سے ہم ایک روشن مستقبل تعمیر کر سکتے ہیں اور بد قسمتی سے ہماری مسلمان
سیاست میں جو تنگ نظری آگئی ہے، اس سے بھی نجات پاسکتے ہیں۔ ہم گذشتہ گیارہ سال سے کام کر رہے ہیں۔ مئی 1979ء میں یہ ادارہ APPLIED POLICY RESEARCH کے ادارے کی حیثیت سے قائم کیا گیا تھا۔ ہم نے چند متعین
*
یہ تقریر ٹیپ سے منتقل کی گئی ہے۔ (مرتب)

SKU: 6849817b03b2c8619f33cd1a Categories: , ,

میرے نہایت ہی قابل احترام بزرگو، دوستو اور ساتھیو! میں آپ حضرات کو سب سے پہلے صمیم قلب سے انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کے اس سیمینار میں خوش آمدید کہتا ہوں۔ میں آپ سب کا فرداً فرداً ممنون ہوں کہ آپ نے ہماری دعوت پر لبیک کہا اور اس دو روزہ سیمینار میں شرکت فرمائی۔ انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز (آئی پی ایس) عالم اسلام میں ایک نیا تجربہ ہے اور ہماری کوشش ہے کہ اسے ایک ایسا فورم (FORUM) بنائیں جہاں ملی امور، قومی معاملات نیز پاکستان اور عالم اسلام کے مسائل پر بے لاگ انداز میں غور و فکر اور تبادلہ خیال ہو سکے۔ مختلف نقطہ ہائے نظر رکھنے والے افراد جن میں یہ قدر مشترک ہے کہ وہ اسلام اور امت مسلمہ کی بہتری چاہتے ہیں، باہم مل بیٹھیں اور معروضی (OBJECTIVE) انداز میں حقائق کا مطالعہ کریں۔ ہم اختلاف سے نہ صرف یہ کہ گھبراتے نہیں بلکہ اسے خیر مقدم کہتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ فکری اور عملی ترقی کا راستہ اسی اختلاف سے پھوٹتا ہے جو اخلاص پر مبنی ہو۔ اس لیے اس بات کی ضرورت ہے کہ ہمارا سیاسی پس منظر جو بھی ہو، ہم ایک دوسرے کے ساتھ مل کر بیٹھ سکیں۔ جو قدر مشترک ہے اس پر کام کا کچھ منصوبہ بنا سکیں۔ جہاں ہمارے درمیان اختلاف ہے وہاں ہم ایک دوسرے کے اختلاف رائے کا احترام کرتے ہوئے اسے موقع دیں کہ وہ اپنے خیالات کا اظہار کر سکے۔ یہ وہ راستہ ہے جس سے ہم ایک روشن مستقبل تعمیر کر سکتے ہیں اور بد قسمتی سے ہماری مسلمان
سیاست میں جو تنگ نظری آگئی ہے، اس سے بھی نجات پاسکتے ہیں۔ ہم گذشتہ گیارہ سال سے کام کر رہے ہیں۔ مئی 1979ء میں یہ ادارہ APPLIED POLICY RESEARCH کے ادارے کی حیثیت سے قائم کیا گیا تھا۔ ہم نے چند متعین
*
یہ تقریر ٹیپ سے منتقل کی گئی ہے۔ (مرتب)

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “کشمیر آزادی کی جدو جہد – افتتاحی کلمات”

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Translate »