بسم الله الرحمن الرحیم اشارات
خطر ناک سیاسی زلزلوں کی زد میں!
پروفیسر خورشید احمد
اکتوبر کے زلزلے نے کشمیر اور پاکستان کے شمالی اضلاع کو جس تباہی اور بربادی کا نشانہ بنایا؟ اس کی نظیر حالیہ تاریخ میں نہیں ملتی، لیکن اس کے ساتھ یہ بھی نا قابل فراموش ہے کہ اس آزمائیش اور ابتلا کا مقابلہ ملت اسلامیہ کشمیر و پاکستان نے جس ہمت اور حوصلے سے کیا، اس نے غم واندوہ کی تاریک رات میں ایمان عزم اور اُمید کے ایسے چراغ جلا دیے جن سے تاریکیاں چھٹنے لگیں اور نئی زندگی کے چشمے اُبھرتے نظر آنے لگے۔ اس تباہی میں بھی ہمارے لیے بڑا سبق ہے اور تعمیر نو کی اس جدو جہد میں بھی بڑا حیات آفریں پیغام ہے۔ زندہ
قوموں کا یہی شیوہ ہے کہ ۔
تندی باد مخالف سے
نہ
گھبرا اے عقاب
یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے لیے
طبیعی زلزلوں کا مردانہ وار مقابلہ کرنے والی قوم کو اب ایک دوسری نوعیت کے زلزلوں سے سابقہ در پیش ہے۔ طبعی زلزلہ کسی پیشگی اطلاع کے بغیر اچانک ہی زمین اور اس کے باسیوں کو اپنی گرفت میں لے لیتا ہے لیکن جو خوفناک سیاسی زلزلے اب پر تول رہے ہیں ان کو آنے سے پہلے دیکھا اور پہچانا جاسکتا ہے اور ان کو روکنے کا وقت بھی ان زلزلوں کی گرفت سے پہلے پہلے ہے۔ طبعی زلزلوں کے نقصانات کی تلافی واقعے کے بعد ہو سکتی ہے مگر سیاسی زلزلوں کے جلو میں آنے والی تباہی سے بچنے کا واحد راستہ ان زلزلوں سے پہلے پیش بندی کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ کچھ عاقبت نا اندیش مصیبت (calamity) کو امکان نو (opportunity) کا نام دینے کی
کشمیر خطرناک سیاسی زلزلوں کی زد میں
₨ 0
بسم الله الرحمن الرحیم اشارات
خطر ناک سیاسی زلزلوں کی زد میں!
پروفیسر خورشید احمد
اکتوبر کے زلزلے نے کشمیر اور پاکستان کے شمالی اضلاع کو جس تباہی اور بربادی کا نشانہ بنایا؟ اس کی نظیر حالیہ تاریخ میں نہیں ملتی، لیکن اس کے ساتھ یہ بھی نا قابل فراموش ہے کہ اس آزمائیش اور ابتلا کا مقابلہ ملت اسلامیہ کشمیر و پاکستان نے جس ہمت اور حوصلے سے کیا، اس نے غم واندوہ کی تاریک رات میں ایمان عزم اور اُمید کے ایسے چراغ جلا دیے جن سے تاریکیاں چھٹنے لگیں اور نئی زندگی کے چشمے اُبھرتے نظر آنے لگے۔ اس تباہی میں بھی ہمارے لیے بڑا سبق ہے اور تعمیر نو کی اس جدو جہد میں بھی بڑا حیات آفریں پیغام ہے۔ زندہ
قوموں کا یہی شیوہ ہے کہ ۔
تندی باد مخالف سے
نہ
گھبرا اے عقاب
یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے لیے
طبیعی زلزلوں کا مردانہ وار مقابلہ کرنے والی قوم کو اب ایک دوسری نوعیت کے زلزلوں سے سابقہ در پیش ہے۔ طبعی زلزلہ کسی پیشگی اطلاع کے بغیر اچانک ہی زمین اور اس کے باسیوں کو اپنی گرفت میں لے لیتا ہے لیکن جو خوفناک سیاسی زلزلے اب پر تول رہے ہیں ان کو آنے سے پہلے دیکھا اور پہچانا جاسکتا ہے اور ان کو روکنے کا وقت بھی ان زلزلوں کی گرفت سے پہلے پہلے ہے۔ طبعی زلزلوں کے نقصانات کی تلافی واقعے کے بعد ہو سکتی ہے مگر سیاسی زلزلوں کے جلو میں آنے والی تباہی سے بچنے کا واحد راستہ ان زلزلوں سے پہلے پیش بندی کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ کچھ عاقبت نا اندیش مصیبت (calamity) کو امکان نو (opportunity) کا نام دینے کی
Reviews
There are no reviews yet.