ماہنامہ عالمی ترجمان القرآن ، مارچ ۲۰۲۳ء
۵۳
برصغیر پاک و ہند میں تحریک اسلامی کا ارتقا-۲
ریاست و سیاست کے عہدے طالب لوگوں میں بانٹ دیئے جائیں گے ۔ خدا کے اس انعام کا شکر بجالائیں، ہمیشہ ہر حالت میں جہاد قائم رکھیں، کبھی اس کو معطل نہ چھوڑیں ، عدالت اور فیصلوں میں
شرع کے قانون سے بال برابر بھی تجاوز نہ کریں۔ ظلم اور کشت وخون سے برابر بچتے رہیں۔ تحریدِ مجاہدین کا اصل مقصد : حضرت بریلوی شہید مزید کہتے ہیں: ”پھر میں ان مجاہدین کو لے کر ہندستان کی طرف متوجہ ہو جاؤں گا، تا کہ وہاں سے اہل کفر کے طغیان کو ختم کیا جاسکے اور میرا اصل مقصودِ جہاد یہ نہیں کہ خراسان میں سکونت اختیار کرلوں۔ کچھ لوگوں نے یہ کہا تھا: آپ کا مقصد تو یہ ہے کہ آپ اپنے لیے ایک چھوٹی سی ریاست بنالیں ۔ آپ نے فرمایا: نہیں، میرے پیش نظر یہ ہے کہ پورے ہندستان کو اسلامی حکومت کے ماتحت لے آؤں، خدا کا قانون یہاں پر جاری ہو ۔ انگریزوں کو یہاں سے نکال دیا جائے ، سکھوں کی کمر توڑی جائے اور مرہٹوں کی
سرکشی ختم کی جائے“۔ یہ تھا وہ مقصد ، جس کو لے کر آپ اُٹھے تھے ۔ آپ نے سنت کے اتباع کی دعوت دی۔ اس دور میں صحابہ سے قرب کی کوئی مثال ہمیں ملتی ہے تو اس تحریک میں ملتی ہے۔ وہی جذبہ ہے، وہی کیفیت ہے ، وہی قربانیاں ہیں، وہی اخلاص ہے، اسی قسم کی علمیت ہے اور پروانہ وار فدا کاری! • جذبہ جہاد: جہاد کا موقع آتا ہے، ایک شخص بیمار ہے۔ آپ فرماتے ہیں کہ: ”تم اس میں شرکت نہ کرو۔ وہ کہتا ہے نہیں، میں کوئی ایسا بیار تو نہیں ہوں۔ یہ پہلا معرکہ ہے اس میں مجھے ضرور شرکت کی اجازت دیجیے۔ ایک کمزور اور لاغر انسان ہے۔ رسد اُٹھائی جارہی ہے۔ اُس سے بوجھ نہیں اُٹھتا۔ آپ منع کر دیتے ہیں کہ تم کمزور ہو، اناج کی بوریاں نہ اُٹھاؤ ۔ وہ کہتا ہے: ٹھیک ہے۔ لیکن کیا میں ایک نیک کام میں شرکت سے محروم رہ جاؤں۔
ایسی غیر معمولی مثالیں اس تحریک میں ملتی ہیں کہ کم از کم ہندستان کی تاریخ میں تو کوئی اُن کی مثال نہیں۔ پھر جن مشکلات سے یہ لوگ گزرے، اس میں جس عمل اور پامردی اور جس ہمت کا انھوں نے مظاہرہ کیا ، وہ غیر معمولی ہے۔ ذاتی اخلاق اور عفت و پاک بازی کا معیار بھی بڑا ہی اونچا تھا۔ ہزاروں کا لشکر ایک شہر میں جاتا ہے اور کسی شخص کا ایک برتن نہیں لوٹا جاتا۔ کسی دکان پر سے
ایک چیز نہیں اُٹھائی جاتی اور نہ بلا قیمت لی جاتی ہے۔ عورتیں اس بات کی شہادت دیتی ہیں کہ
برصغیر پاک و ہند میں تحریک اسلامی کا ارتقا ۔ ۲
₨ 0
ماہنامہ عالمی ترجمان القرآن ، مارچ ۲۰۲۳ء
۵۳
برصغیر پاک و ہند میں تحریک اسلامی کا ارتقا-۲
ریاست و سیاست کے عہدے طالب لوگوں میں بانٹ دیئے جائیں گے ۔ خدا کے اس انعام کا شکر بجالائیں، ہمیشہ ہر حالت میں جہاد قائم رکھیں، کبھی اس کو معطل نہ چھوڑیں ، عدالت اور فیصلوں میں
شرع کے قانون سے بال برابر بھی تجاوز نہ کریں۔ ظلم اور کشت وخون سے برابر بچتے رہیں۔ تحریدِ مجاہدین کا اصل مقصد : حضرت بریلوی شہید مزید کہتے ہیں: ”پھر میں ان مجاہدین کو لے کر ہندستان کی طرف متوجہ ہو جاؤں گا، تا کہ وہاں سے اہل کفر کے طغیان کو ختم کیا جاسکے اور میرا اصل مقصودِ جہاد یہ نہیں کہ خراسان میں سکونت اختیار کرلوں۔ کچھ لوگوں نے یہ کہا تھا: آپ کا مقصد تو یہ ہے کہ آپ اپنے لیے ایک چھوٹی سی ریاست بنالیں ۔ آپ نے فرمایا: نہیں، میرے پیش نظر یہ ہے کہ پورے ہندستان کو اسلامی حکومت کے ماتحت لے آؤں، خدا کا قانون یہاں پر جاری ہو ۔ انگریزوں کو یہاں سے نکال دیا جائے ، سکھوں کی کمر توڑی جائے اور مرہٹوں کی
سرکشی ختم کی جائے“۔ یہ تھا وہ مقصد ، جس کو لے کر آپ اُٹھے تھے ۔ آپ نے سنت کے اتباع کی دعوت دی۔ اس دور میں صحابہ سے قرب کی کوئی مثال ہمیں ملتی ہے تو اس تحریک میں ملتی ہے۔ وہی جذبہ ہے، وہی کیفیت ہے ، وہی قربانیاں ہیں، وہی اخلاص ہے، اسی قسم کی علمیت ہے اور پروانہ وار فدا کاری! • جذبہ جہاد: جہاد کا موقع آتا ہے، ایک شخص بیمار ہے۔ آپ فرماتے ہیں کہ: ”تم اس میں شرکت نہ کرو۔ وہ کہتا ہے نہیں، میں کوئی ایسا بیار تو نہیں ہوں۔ یہ پہلا معرکہ ہے اس میں مجھے ضرور شرکت کی اجازت دیجیے۔ ایک کمزور اور لاغر انسان ہے۔ رسد اُٹھائی جارہی ہے۔ اُس سے بوجھ نہیں اُٹھتا۔ آپ منع کر دیتے ہیں کہ تم کمزور ہو، اناج کی بوریاں نہ اُٹھاؤ ۔ وہ کہتا ہے: ٹھیک ہے۔ لیکن کیا میں ایک نیک کام میں شرکت سے محروم رہ جاؤں۔
ایسی غیر معمولی مثالیں اس تحریک میں ملتی ہیں کہ کم از کم ہندستان کی تاریخ میں تو کوئی اُن کی مثال نہیں۔ پھر جن مشکلات سے یہ لوگ گزرے، اس میں جس عمل اور پامردی اور جس ہمت کا انھوں نے مظاہرہ کیا ، وہ غیر معمولی ہے۔ ذاتی اخلاق اور عفت و پاک بازی کا معیار بھی بڑا ہی اونچا تھا۔ ہزاروں کا لشکر ایک شہر میں جاتا ہے اور کسی شخص کا ایک برتن نہیں لوٹا جاتا۔ کسی دکان پر سے
ایک چیز نہیں اُٹھائی جاتی اور نہ بلا قیمت لی جاتی ہے۔ عورتیں اس بات کی شہادت دیتی ہیں کہ
Reviews
There are no reviews yet.