جس کے لیے اس نے Liberal Empire کا لفظ استعمال کیا ہے۔ جس کے معنی یہ ہیں کہ آپ قابض تو نہ ہوں، لیکن ذہنوں پر قبضہ کریں، معیشت کو گرفت میں لائیں بین الاقوامی تجارتی کمپنیوں اور این جی اوز کے ذریعے سے معاشرے کو اپنی گرفت میں لے آئیں اور اپنے اثر ورسوخ کو اتنا بڑھا لیں کہ ان ممالک کی قیادتیں اور ان کے کارفرما عناصر آپ ہی کے مطلب کی کہیں ۔ ساتھ ہی یہ پیغام بھی دے دیا جائے کہ اگر ہمارے نقشے کے مطابق کام نہیں کرو گے اور لبرل میانہ روئی اختیار نہیں کرو گے تو قوت استعمال کی جائے گی، سزا دی جائے گئی۔ لفظ استعمال کیا ہے punishment کا اور اس punishment میں دو چیزیں ہیں ۔ پیش بندی کے طور پر حملہ preemptivestrike) جس کے معنی یہ ہیں کہ جہاں خطرہ محسوس ہو وہاں فوج کشی کر ڈالو۔ کوئی ثبوت ہو نہ ہو جیسا عراق اور افغانستان میں کیا ہے۔ اوregime change یعنی حکمران مفید مطلب نہ ہوں تو ان کو بدل کر مفید مطلب لوگوں کو او پر لاؤ۔ یہ وہ نیا ماڈل نیا نمونہ اور نیا نقشہ ہے جس کے مطابق عمل کر کے وہ سمجھتے ہیں کہ ہم اپنے اقتدار کو نیامون قائم رھیں گے۔
ہم جس مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں وہ یہ ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ اس کا مقابلہ کیسے کیا جائے ؟ اس کا مقابلہ کرنے کا ایک طریقہ تو یہ ہے۔ اور یہ میں اس مفروضے پر کہہ رہا ہوں کہ ! استمبر کا واقعہ مسلمانوں نے کیا تھا اور جسے وہ القاعدہ کہتے ہیں وہ اس کے ذمہ دار تھے ۔ گو اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے ۔ یہ بھی ایک تاریخی حقیقت ہے کہ اس واقعے کے بعد بن لادن نے القاعدہ نے officially انکار کیا تھا کہ ہم اس کے ذمہ دار نہیں ہیں۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ جب امریکا نے طالبان سے مطالبہ کیا کہ بن لا دن کو گرفتار کر کے دے دو تو طالبان نے یہ کہا کہ ہمارے پاس ثبوت لاؤ۔ اور اگر تم ہمیں ثبوت نہیں دینا چاہتے ہو تو کوئی بین الاقوامی عدالتی کمیشن قائم کر دو جس مین تین مسلمان ممالک کے بیج ہوں، ان کے سامنے شہادتیں لاؤ۔ اگر وہ طے
کرتے ہیں کہ یہ حملہ بن لادن نے کیا ہے تو ہم اسے آپ کو دے دیں گے۔ جو تحقیق آزاد ذرائع سے ہوتی ہے وہ حیران کن ہے۔ خود امریکا کے تجزیہ نگاروں نے یہ بات کہی ہے کہ اگر ان چار حملوں میں صرف یہ 19 ہائی جیکر شریک تھے تو یہ کام ہو نہیں سکتا، جب تک کہ ان کے ۶۰٬۵۰ معا ونین امریکا میں زمین پر موجود نہ ہوں اور خصوصیت سے ان ہوائی اڈوں پر جہاں سے یہ جہاز گئے ہیں۔ اس لیے کہ جس precision کے ساتھ جس چابک دستی سے ٹھیک ٹھیک نشانے پر اور بڑے موثر طریقے سے یہ اقدام ہوا ہے وہ کمپیوٹرائز کیے بغیر ہو نہیں سکتا۔ یہ ممکن نہیں ہے کہ ۴۷ ۷ے جہاز کو ایسے لوگ جن کو Executive Plan چلانے کی تربیت دی گئی ہو وہ فضا میں اس جہاز پر قبضہ کر سکیں یا تلٹ کو ہٹا دیں اسٹیرنگ پر آجائیں ۔ اور پھر نیو یارک جہاں دو ہزار فلک بوس عمارتیں تھیں اس میں سے متعین طور پر ایک خاص ٹاور کو اور وہ بھی ایک خاص مقام پر جا کر ہٹ کریں ۔ پھر اس کے اٹھارہ منٹ کے بعد دوسرا ٹاور۔ اس کے چالیس منٹ کے بعد پینٹا گون ۔ یہ سب م ب ممکن نہیں ۔ پینٹا گون کی عمارت تو صرف تین منزلہ تھی۔ اس کے بارے میں جو کتا ہیں آئی ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ خود پہلا اعلان جو وہاں ہوا وہ یہ کہا گیا ہے کہ یہ ایک میزائل حملہ تھا۔ عمارت کو اگر آپ دیکھیں تو اس میں ایک بہت بڑا سوراخ ہے اور جہاز کا کوئی ملبہ وہاں نہیں پایا گیا۔ اور جس طرح ٹاور پر حملہ کرنے والے جہازوں کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ جہاز سارا کا سارا تحلیل ہو گیا، پینٹا گون میں یہ ممکن نہیں تھا۔ لیکن ۴۸ گھنٹے کے اندر پینٹا گون نے چھ بار اپنے سرکاری بیان کو بدلا ہے۔ اور بالآخر اسے جہاز قرار دیا۔
مغربی تہزیب کی یلغار
₨ 0
جس کے لیے اس نے Liberal Empire کا لفظ استعمال کیا ہے۔ جس کے معنی یہ ہیں کہ آپ قابض تو نہ ہوں، لیکن ذہنوں پر قبضہ کریں، معیشت کو گرفت میں لائیں بین الاقوامی تجارتی کمپنیوں اور این جی اوز کے ذریعے سے معاشرے کو اپنی گرفت میں لے آئیں اور اپنے اثر ورسوخ کو اتنا بڑھا لیں کہ ان ممالک کی قیادتیں اور ان کے کارفرما عناصر آپ ہی کے مطلب کی کہیں ۔ ساتھ ہی یہ پیغام بھی دے دیا جائے کہ اگر ہمارے نقشے کے مطابق کام نہیں کرو گے اور لبرل میانہ روئی اختیار نہیں کرو گے تو قوت استعمال کی جائے گی، سزا دی جائے گئی۔ لفظ استعمال کیا ہے punishment کا اور اس punishment میں دو چیزیں ہیں ۔ پیش بندی کے طور پر حملہ preemptivestrike) جس کے معنی یہ ہیں کہ جہاں خطرہ محسوس ہو وہاں فوج کشی کر ڈالو۔ کوئی ثبوت ہو نہ ہو جیسا عراق اور افغانستان میں کیا ہے۔ اوregime change یعنی حکمران مفید مطلب نہ ہوں تو ان کو بدل کر مفید مطلب لوگوں کو او پر لاؤ۔ یہ وہ نیا ماڈل نیا نمونہ اور نیا نقشہ ہے جس کے مطابق عمل کر کے وہ سمجھتے ہیں کہ ہم اپنے اقتدار کو نیامون قائم رھیں گے۔
ہم جس مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں وہ یہ ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ اس کا مقابلہ کیسے کیا جائے ؟ اس کا مقابلہ کرنے کا ایک طریقہ تو یہ ہے۔ اور یہ میں اس مفروضے پر کہہ رہا ہوں کہ ! استمبر کا واقعہ مسلمانوں نے کیا تھا اور جسے وہ القاعدہ کہتے ہیں وہ اس کے ذمہ دار تھے ۔ گو اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے ۔ یہ بھی ایک تاریخی حقیقت ہے کہ اس واقعے کے بعد بن لادن نے القاعدہ نے officially انکار کیا تھا کہ ہم اس کے ذمہ دار نہیں ہیں۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ جب امریکا نے طالبان سے مطالبہ کیا کہ بن لا دن کو گرفتار کر کے دے دو تو طالبان نے یہ کہا کہ ہمارے پاس ثبوت لاؤ۔ اور اگر تم ہمیں ثبوت نہیں دینا چاہتے ہو تو کوئی بین الاقوامی عدالتی کمیشن قائم کر دو جس مین تین مسلمان ممالک کے بیج ہوں، ان کے سامنے شہادتیں لاؤ۔ اگر وہ طے
کرتے ہیں کہ یہ حملہ بن لادن نے کیا ہے تو ہم اسے آپ کو دے دیں گے۔ جو تحقیق آزاد ذرائع سے ہوتی ہے وہ حیران کن ہے۔ خود امریکا کے تجزیہ نگاروں نے یہ بات کہی ہے کہ اگر ان چار حملوں میں صرف یہ 19 ہائی جیکر شریک تھے تو یہ کام ہو نہیں سکتا، جب تک کہ ان کے ۶۰٬۵۰ معا ونین امریکا میں زمین پر موجود نہ ہوں اور خصوصیت سے ان ہوائی اڈوں پر جہاں سے یہ جہاز گئے ہیں۔ اس لیے کہ جس precision کے ساتھ جس چابک دستی سے ٹھیک ٹھیک نشانے پر اور بڑے موثر طریقے سے یہ اقدام ہوا ہے وہ کمپیوٹرائز کیے بغیر ہو نہیں سکتا۔ یہ ممکن نہیں ہے کہ ۴۷ ۷ے جہاز کو ایسے لوگ جن کو Executive Plan چلانے کی تربیت دی گئی ہو وہ فضا میں اس جہاز پر قبضہ کر سکیں یا تلٹ کو ہٹا دیں اسٹیرنگ پر آجائیں ۔ اور پھر نیو یارک جہاں دو ہزار فلک بوس عمارتیں تھیں اس میں سے متعین طور پر ایک خاص ٹاور کو اور وہ بھی ایک خاص مقام پر جا کر ہٹ کریں ۔ پھر اس کے اٹھارہ منٹ کے بعد دوسرا ٹاور۔ اس کے چالیس منٹ کے بعد پینٹا گون ۔ یہ سب م ب ممکن نہیں ۔ پینٹا گون کی عمارت تو صرف تین منزلہ تھی۔ اس کے بارے میں جو کتا ہیں آئی ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ خود پہلا اعلان جو وہاں ہوا وہ یہ کہا گیا ہے کہ یہ ایک میزائل حملہ تھا۔ عمارت کو اگر آپ دیکھیں تو اس میں ایک بہت بڑا سوراخ ہے اور جہاز کا کوئی ملبہ وہاں نہیں پایا گیا۔ اور جس طرح ٹاور پر حملہ کرنے والے جہازوں کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ جہاز سارا کا سارا تحلیل ہو گیا، پینٹا گون میں یہ ممکن نہیں تھا۔ لیکن ۴۸ گھنٹے کے اندر پینٹا گون نے چھ بار اپنے سرکاری بیان کو بدلا ہے۔ اور بالآخر اسے جہاز قرار دیا۔
Reviews
There are no reviews yet.